-->

یہ بیج محمد اقبال (مرحوم) کے نام سے صدقہ جاریہ ہے

Wednesday, June 9, 2021

قریب المرگ (جب کسی مسلمان کی وفات کا وقت قریب ہو) تواسےان کلمات کی تلقین کرنی چاہئے۔

بسم الله الرحمن الرحیم

’’حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ـ صلى الله عليه وسلم ـ "لَقِّنُوا مَوْتَاكُمْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ الْحَلِيمُ الْكَرِيمُ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ"۔ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ لِلأَحْيَاءِ قَالَ "أَجْوَدُ وَأَجْوَدُ"‘‘۔ ’’حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اپنے مردوں (جو لوگ مرنے کے قریب ہوں) کو یہ کہنے کی تلقین کرو: «لا إله إلا الله الحليم الكريم سبحان الله رب العرش العظيم الحمد لله رب العالمين» کی تلقین کرو۔ "اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ، جو حلیم و کریم والا ہے، اللہ تعالیٰ کی ذات پاک ہے جو عرش عظیم کا رب ہے، تمام حمد و ثنا اللہ تعالیٰ کو لائق و زیبا ہے جو سارے جہاں کا رب ہے" لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ دعا زندوں کے لیے کیسی ہے؟ آپﷺنے فرمایا: بہت بہتر ہے، بہت بہتر ہے‘‘۔ (سنن ابن ماجہ: ج۱، کتاب الجنائز، باب مَا جَاءَ فِي تَلْقِينِ الْمَيِّتِ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، رقم الحدیث ۱۴۴۶)

جب کسی مسلمان کی وفات کا وقت قریب ہو اور سکرات الموت طاری ہو تو ہمیں چاہئے کہ اس کے قریب بیٹھ کر نرمی سے«لا إله إلا الله»پڑھنے کی تقلین کریں تاکہ اس کا خاتمہ بالخیر ہو:

’’حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُمَارَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم "لَقِّنُوا مَوْتَاكُمْ قَوْلَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ"‘‘۔ ’’حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنے مرنے والے لوگوں کو کلمہ «لا إله إلا الله» کی تلقین کرو‘‘۔ (صحیح ابوداؤد: ج۴، کتاب الجنائز، باب فِي التَّلْقِينِ، رقم الحدیث ۳۱۱۷)

«لا إله إلا الله» کی تلقین کی وجہ یہ ہے کہ اسی کلمے پہ آخرت میں نجات کا دارومدار ہے:

’’حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ الْمِسْمَعِيُّ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ أَبِي عَرِيبٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ كَانَ آخِرُ كَلَامِهِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ»‘‘۔ ’’سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کی زبان سے آخری کلمہ لاالہ الااللہ نکلے وہ جنت میں داخل ہوگا‘‘۔ (صحیح ابوداؤد: ج۴، کتاب الجنائز، باب فِي التَّلْقِينِ، رقم الحدیث ۳۱۱۶)