-->

یہ بیج محمد اقبال (مرحوم) کے نام سے صدقہ جاریہ ہے

Thursday, June 10, 2021

میت کی طرف سےنذر کی ادائیگی۔

بسم الله الرحمن الرحیم

۱۔ ’’حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ الأَنْصَارِيَّ اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ، فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ۔ فَأَفْتَاهُ أَنْ يَقْضِيَهُ عَنْهَا، فَكَانَتْ سُنَّةً بَعْدُ‘‘۔ ’’حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ انہوں نے نبی کریم ﷺسے ایک نذر کے بارے میں پوچھا جو ان کی والدہ کے ذمہ باقی تھی اور ان کی موت نذر پوری کرنے سے پہلے ہو گئی تھی۔ آنحضرتﷺنے انہیں فتویٰ اس کا دیا کہ نذر وہ اپنی ماں کی طرف سے پوری کر دیں۔ چنانچہ بعد میں یہی طریقہ مسنونہ قرار پایا‘‘۔ (صحیح بخاری: ج۸، کتاب الأيمان والنذور، باب مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ نَذْرٌ، رقم الحدیث ۶۶۹۸)

۲۔ ’’قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ، اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فِي نَذْرٍ كَانَ عَلَى أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ "اقْضِهِ عَنْهَا"‘‘۔ ’’حضرت عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ سے فرماتے ہیں کہ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہﷺسے پوچھا: میری والدہ فوت ہوگئی ہیں، ان کے ذمے نذر ہے۔ آپؐ نے فرمایا: ’’اس کی طرف سے نذر کو پورا کر‘‘۔ (سنن نسائی: ج۲، کتاب الوصايا، باب ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى سُفْيَانَ، رقم الحدیث ۳۶۹۰-۳۶۹۲)

۳۔ ’’أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحَمَدَ أَبُو يُوسُفَ الصَّيْدَلَانِيُّ عَنْ عِيسَی وَهُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَهُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ أَنَّهُ اسْتَفْتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَذْرٍ کَانَ عَلَی أُمِّهِ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ تَقْضِيَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْضِهِ عَنْهَا‘‘۔ ’’حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم ﷺسے دریافت کیا کہ ان کی والدہ نے ایک نذر مانی تھی جس کے پورا کرنے سے قبل ہی ان کی وفات ہو گئی۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم اپنی والدہ کی نذر پوری کرو‘‘۔ (سنن نسائی: ج۲، کتاب الوصايا، باب فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنِ الْمَيِّتِ، رقم الحدیث ۳۶۸۷-۳۶۸۸)

۴۔ ’’أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ أَنَّهُ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ أَفَيُجْزِئُ عَنْهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا قَالَ أَعْتِقْ عَنْ أُمِّکَ‘‘۔ ’’حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول کریم ﷺکی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ﷺمیری والدہ نے ایک نذر مان لی تھیں جس کو پورا کئے بغیر ان کی وفات ہوگئی اب اگر میں ان کی جانب سے کوئی غلام یا باندی آزاد کر دوں تو کیا یہ کافی ہوگا؟ آپ ﷺنے فرمایا جی ہاں۔ (سنن نسائی: ج۲، کتاب الوصايا، باب فَضْلِ الصَّدَقَةِ عَنِ الْمَيِّتِ، رقم الحدیث ۳۶۸۶)

۵۔ ’’دَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ الْعَاصَ بْنَ وَائِلٍ نَذَرَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ يَنْحَرَ مِائَةَ بَدَنَةٍ وَأَنَّ هِشَامَ بْنَ الْعَاصِ نَحَرَ حِصَّتَهُ خَمْسِينَ بَدَنَةً وَأَنَّ عَمْرًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ أَمَّا أَبُوكَ فَلَوْ كَانَ أَقَرَّ بِالتَّوْحِيدِ فَصُمْتَ وَتَصَدَّقْتَ عَنْهُ نَفَعَهُ ذَالِكَ‘‘۔ ’’حضر ت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عاص بن وا ئل نے زمانہ جاہلیت میں سو اونٹ ذبح کرنے کی نذر مانی۔ اس کے بیٹے ہشام نے باپ کی طر ف سے۵۵اونٹ ذبح کیے،عمرو رضی اللہ عنہ نے حضورﷺسے پو چھا ان کا کیا ہوگا؟ آپﷺنےفرمایا، تیرا باپ توحید کااقرار کرتا اور تو روزہ رکھ کریا صدقہ کرکے ثواب پہنچاتا تو اس کو اس سے فا ئدہ ہوتا‘‘۔ (مسند الإمام أحمد: مسند المكثرين من الصحابة، مسند عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله تعالى عنهما، ص ۱۸۲، رقم الحدیث ۶۷۰۴)